عمران خان کی مبینہ تازہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی

Estimated read time 0 min read

اسلام آباد ( کینٹ نیوز تازہ ترین ۔ 31 اکتوبر 2023ء ) چئیرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ فوجداری کیس میں 5 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا۔سیشن عدالت نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پر فوری تعمیل کا حکم دیا تھا۔ لاہور میں عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک پولیس کی بھاری نفری پہنچی تھی اور عمران خان کو ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔عمران خان کی گرفتاری کے بعد ان کی ایک تصویر منظرعام پر آئی تھی جس میں انہیں گاڑی کے اندر ایک پولیس آفیسر کے ہمراہ دیکھا جا سکتا تھا۔عمران خان کو بعدازاں اٹک جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔ 26 ستمبر کو عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔پولیس ٹیم سخت سکیورٹی میں عمران خان کو لے کر اڈیالہ جیل پہنچی تھی۔

5 اگست کے بعد سے عمران خان کی کوئی تصویر سامنے نہیں آئی تھی۔وکلاء کی جانب سے متعدد بار عمران خان کو مختلف کیسز میں عدالت پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا تاہم سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عمران خان کو عدالت پیش نہیں کیا گیا اور اب سائفر کیس میں ان کا ٹرائل جیل کے اندر ہی جاری ہے۔پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ مخالفین عمران خان کی تصویر سے ڈرتے ہیں اسی لیے انہیں سامنے نہیں لایا جا رہا۔تاہم آج عمران خان کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جسے اب سے پہلے نہیں دیکھا گیا۔یہ تصویر اسلام آباد پولیس کے ایک اہلکار نے عمران خان کے ساتھ بنائی ہوئی ہے۔تصویر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ تصویر اُس وقت کی ہے جب عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا۔کیونکہ گرفتاری سے قبل جب بھی عمران خان عدالت پیش ہوتے تھے وہ اپنی ذاتی سیکیورٹی ٹیم کے ہمراہ ہوتے تھے۔پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کا حصہ علی اعجاز بٹر نے یہ تصویر شئیر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو جب اٹک جیل سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کیا گیا تو بکتر بند گاڑی میں اسلام آباد پولیس کے آفیسر نے یہ خان صاحب کے ساتھ سیلفی لی تھی ۔

You May Also Like

More From Author

+ There are no comments

Add yours